بدھ، 14 جون، 2017

جس پانی میں پوٹاشیم ڈالا گیا ہو وہ پانی پاک ہے

🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم*  🍃🌴

         📚 *فقھی مسائل( شافعی )گروپ*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
            📁 *سوال نمبر :٥٢*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹
*_السؤال  :_*
  جراثیم کو مارنے والی دوا مثلاً پوٹاشیم وغیرہ پانی میں ڈالا جاتا ہے جس سے پانی میں کچھ تغیر بھی محسوس ہوتا ہے، کیا ایسے پانی سے طہارت حاصل کرسکتے ہیں ؟

*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
*_أما بعد :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق  :_*
    اگر پانی میں کسی ایسی پاک چیز سے کچھ تغیر ہو جس سے وہ پانی ماء مطلق ہی کہلاتا ہو یعنی اسکو پانی ہی کہا جائے، تو ایسے پانی سے طہارت حاصل کر سکتے ہیں.
   لہذا جراثیم کو مارنے والی دوا، پوٹاشیم وغیرہ سے جو تغیر ہوتا ہے وہ قلیل ہوتا ہے اور اس پوٹاشیم سے ملے ہوئے پانی کو پانی ہی کہا جاتا ہے،لہذا ایسا پانی طہارت کے لیے کافی سمجھا جائے گا.



            💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*
 *(المجموع،مغنی المحتاج، عجالۃ المحتاج، اسنی المطالب )*
         
~〰〰〰〰〰〰〰

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں