منگل، 13 جون، 2017

مقتدی حرمت جانتے ہوئے جان بوجھ کر امام سے دو فعلی رکن بڑھ جائے تو اس کی نماز باطل ہوجائے گی

محمد اسجد ملپا بھٹکلی asjadbhatkali:
🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم*  🍃🌴

         📚 *فقھی مسائل( شافعی )گروپ*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
            📁 *سوال نمبر :٣٧*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹
*_السؤال  :_*
 مقتدی نماز میں امام سے آگے بڑھ جائے تو کیا حکم ہے؟

*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق  :_*
اگر مقتدی جان بوجھ کر اور آگے بڑھنے کی حرمت کو جانتے ہوئے، امام سے دو فعلی رکن آگے بڑھ جائے(مثلا:امام قیام میں ہو اور مقتدی سجدے میں پہنچ جائے.)تو نماز ٹوٹ جائے گی، اگر بھول کر یا جاہل ہونے کی صورت میں امام سے دو فعلی رکن آگے بڑھ جائے تو نماز باطل نہ ہوگی، البتہ وہ رکعت شمار نہ ہوگی.
البتہ اگر دو رکن سے کم آگے بڑھے، چاہے جان بوجھ کر ہو یا بھول کر، تو نماز باطل نہ ہوگی.


            💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*
 *(کنز الراغبين )*
         
~〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰~

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں