جمعہ، 23 جون، 2017

تراویح کا ہدیہ لینا جائز ہے

🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم*  🍃🌴

           📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                  📁 *سوال نمبر :٨٥*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

*_السؤال  :_*
      *تراویح پڑھانے والے کو جو رقم دی جاتی ہے اس کا کیا حکم ہے ؟*

*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
*_أما بعد :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق  :_*

   *رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد گرامی ہے :*
   *بغیر سوال اور حرص و لالچ کے کسی کو اپنے مسلمان بھائی کی جانب سے کوئی بھلائی پہنچے یعنی وہ کچھ مال وغیرہ ہبہ کرے تو اسے قبول کرلے اور رد نہ کرے، کیونکہ یہ رزق ہے جو اللہ تعالٰی نے اسے پہنچایا ہے*

*فقھاء نے ہبہ، صدقہ اور ہدیہ دینے اور لینے دونوں کو مستحب قرار دیا ہے*

*تراویح پڑھانے والے کو تراویح کے اختتام سے قبل یا اختتام پر عامتاً جو رقم دی جاتی ہے وہ معاوضہ اور اجرت کے طور پر نہیں دی جاتی بلکہ یہ رقم تراویح پڑھانے والے کو خوشی سے بطور ہدیہ دی جاتی ہے، لہذا اس ہدیہ کو دینا اور قبول کرنا دونوں جائز ہے .*



            💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*
 (```مسند احمد، مجموع، نھایۃ المحتاج، حاشیۃ علی اسنی المطالب، تحفۃ الباری```)
         
~〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰~

🔰  *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*



*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*
asjadbhatkali.blogspot.com

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں