بدھ، 14 جون، 2017

حمام میں ذکر ودعا پڑھنے کا شرعاً کیا حکم ہے؟

🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم*  🍃🌴

         📚 *فقھی مسائل( شافعی )گروپ*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
            📁 *سوال نمبر :٥٤*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹
*_السؤال  :_*
   آج کل حمام کے ساتھ بیت الخلاء بھی اٹیچ ہوتا ہے؛تو ایسے حمام میں وضو کرتے وقت ذکر ودعا پڑھنے کا شرعاً کیا حکم ہے ؟

*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
*_أما بعد :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق  :_*
     اگر کوئی ایسے حمام میں وضو کررہا ہو جس کے ساتھ بیت الخلاء بھی اٹیج ہو؛ تو بہتر یہی ہے کہ باہر نکل کر دعا واذکار پڑھے، لیکن چونکہ ایسے اٹیچ حمام میں غسل کے لیے الگ جگہ ہوتی ہے جہاں غلاظت وغیرہ نہیں رہتی اور اس کو محض غسل و وضو کے لیے ہی استعمال کیا جاتا ہے اور پیشاب پاخانہ کے لیے الگ جگہ ہوتی ہے  یعنی یا تو درمیان میں کوئی چیز حائل ہوتی ہے تو یا سطح میں کچھ فرق رہتا ہے. لہذا ایسے حمام میں دعائیں پڑھی جاسکتی ہیں.



            💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*
 *(البیان ،المجموع، روضۃ الطالبين، مجموع فتاوی )*
         

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں